کھیرا جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ ا گر آپ اتنے مصروف رہتے ہیں کہ آپ کو پانی پینے کی بھی فرصت نہیں ہوتی تو ٹھنڈا میٹھا کھیرا کھالیا کریں جس میں 90 فیصد پانی ہوتا ہے اس سے جسم میں پانی کی تلافی ہوجائے گی۔
دنیا بھر میں جتنی بھی سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں ان میں کھیرا چوتھے نمبر پر ہے اور یہ آپ کی مجموعی صحت کو بہتر رکھنے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔کھیرے کی بےشمار خوبیوں میں سے چند حسب ذیل ہیں: ٭کھیرا جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ ا گر آپ اتنے مصروف رہتے ہیں کہ آپ کو پانی پینے کی بھی فرصت نہیں ہوتی تو ٹھنڈا میٹھا کھیرا کھالیا کریں جس میں 90 فیصد پانی ہوتا ہے اس سے جسم میں پانی کی تلافی ہوجائے گی۔ ٭ کھیرا جسم کے اندر اور باہر کی گرمی کو مارتا ہے اگر تیزابیت کے باعث آپ کے سینے میں جلن ہورہی ہے تو کھیرا اس کا مداوا کرسکتا ہے‘ اگر تیز دھوپ اورلو کی وجہ سے کھال سرخ ہورہی ہے اور جلن ناقابل برداشت ہوچکی ہے تو کھیرے کو کچل کر جسم پر مل لیں‘ ٹھنڈک کا احساس ہوگا۔ اگر آپ کھیرے کے ساتھ پالک اور گاجر کو بھی شامل کرکے ان کا مشترکہ جوس نکالیں تو یہ زیادہ مفید ہوگیا لیکن خیال رہے کہ کھیرے اور گاجر کو چھیل کر جوسر میں نہ ڈالیں اس لئے کہ صرف ان کے چھلکے میں وٹامن سی کی اتنی مقدار ہوتی ہے جو آپ کے یومیہ سفارش کردہ مقدار کا بارہ فیصد پورا کرسکتی ہے۔ ٭ کھیرے سے کھانا ہضم کرنے اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے چونکہ اس میں پانی بہت ہوتا ہے اور حرارے نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں اس لئے کھیرا ان لوگوں کیلئے آئیڈل غذا ہے جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔ اپنے سوپ اور سلادوں میں دل کھول کر کھیرا استعمال کریں‘ اگر سادا کھیرا آپ کو پسند نہیں ہے تو پھر کم چکنائی والے دہی میں اس کی لمبی قاشیں ڈبو کر نوش کریں۔ کھیرا چبانے سے آپ کے جبڑوں کی بھی ورزش ہوجاتی ہے اور اس میں جو ریشے ہوتے ہیں‘ ان سے کھانا ہضم کرنا میں مدد ملتی ہے‘ جن لوگوں کو اکثر قبض کی شکایت ہوتی ہے وہ روزانہ کھیرا کھاکر آزمائیں۔ ٭ کھیرا آنکھوں کو تروتازہ کرتا ہے‘ کمپیوٹر کے سامنے کام کرنے سے جب آنکھیں دکھنے لگیں تو ٹھنڈے کھیرے کی گول قاشیں کاٹ کر آنکھیں بند کرکے اپنی پلکوں پر رکھ لیں۔ اس طرح کھیرے کی دافع سوزش خصوصیات کی وجہ سے نہ صرف آنکھوں کی تھکاوٹ غائب ہوگی بلکہ آنکھوں کے نیچے جو چھوٹی چھوٹی تھیلیاں سی بن جاتی ہیں اور آنکھیں سوجی ہوئی لگتی ہیں یہ شکایتیں بھی رفتہ رفتہ دور ہوجائیں گی۔ ٭ کھیرے میں کینسر کا مقابلہ کرنے کی بھی صلاحیت ہوتی ہے۔ اس میں موجودکیمیائی مرکبات مختلف اقسام کے کینسرز کا خطرہ گھٹاتے ہیں جن میں بیضہ دانی‘ چھاتی‘ پروسٹیٹ اور رحم کے سرطان شامل ہیں۔ ٭ ذیابیطس‘ ہائی کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کیلئے کھیرا واقعتاً انمول ہیرا ہے۔ کھیرے کے جوس میں ایک ہارمون شامل ہوتا ہے جس کی لبلبے کے خلیات کو انسولین کی پیداوار کیلئے ضرورت ہوتی ہے‘ کھیرے میں شامل اس ہارمون سے ذیابیطس کے مریضوں کو بہت فائدہ ہوسکتا ہے۔ ٭ کھیرا منہ کے امراض سے بھی محفوظ رکھتا ہے‘ مسوڑھے اگر سوجے ہوئے ہیں اور ان سے خون رستا ہے تو کھیرے کا جوس استعمال کریں۔ اگر آپ کے منہ سےبدبو آتی ہے تو کھیرے کی ایک قاش کاٹیں اور اسے اپنی زبان کی مدد سے تالو پر آدھے منٹ تک دبائے رکھیں‘ اس میں سے خارج ہونے والے فائٹو کیمیکلز ان جراثیم کا قلع قمع کردیں گے جو منہ میں پرورش پاتے ہیں اور بدبودار سانس کا باعث بنتے ہیں۔ ٭ کھیرا بالوں اور ناخنوں کو چمکدار بناتا ہے‘ اس میں شامل حیرت انگیز معدن سلیکا (Silica) آپ کے بالوں اور ناخنوں کو زیادہ چمکدار اور مضبوط کرتا ہے سلیکا کے علاوہ کھیرے میں گندھک بھی ہوتا ہے جو بالوں کی افزائش میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ٭ جوڑوں کے درد گھٹیا کے مریض بھی کھیرے سے استفادہ کرسکتے ہیں چونکہ کھیرے میں سلیکا کی وافر مقدار ہوتی ہے اس لئے یہ جوڑوں کو جوڑنے والے ٹشوز کو صحت مند رکھ کر جوڑوں کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ اگر کھیرے اور گاجر کا ایک ساتھ جوس نکال کر پئیں تو اس سے گٹھیا اور جوڑوں کا درد کم ہوگا کیونکہ یہ جوس خون میں یورک ایسڈ کی مقدار گھٹا دیتا ہے۔ ٭ کھیرے کی یورک ایسڈ کم کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے گردے بھی صحت مند رہتے ہیں۔ ٭ اگر صبح سو کر اٹھنے کے بعد سر بھاری رہتا ہے یا سر میں درد محسوس کرتے ہیں تو بستر پر جانے سے پہلے کھیرے کی چند قاشیں کھالیں‘ کھیرے میں وافر وٹامنز بی شکر اور الیکٹرولائٹس ہوتے ہیں جو بہت سی ضروری غذائیات کی کمی پوری کردیتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں